تبلیغی جماعت کے 90 فیصد لوگ صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں

لاہور (ایچ آراین ڈبلیو) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بُزدار نے کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات بارے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں اب تک 90 ہزار لوگوں کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ باعث اطمینان بات یہ ہے کہ 206 مریض گھروں کو پہنچ چکے ہیں۔ زائرین اور تبلیغی جماعت کے قرنطینہ میں رکھے گئے 90 فیصد لوگ صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنیوالے سینکڑوں پاکستانیوں کو ہوٹلز اور دیگر قرنطینہ سینٹرز میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کی ایس او پیز کے مطابق دکھ بھال کی جا رہی ہے۔ بیرون ملک سے آنیوالے مزید پاکستانیوں کو ایئرپورٹ سے ان کے متعلقہ اضلاع بھیجا جائے گا اور 48 گھنٹوں کے دوران ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹو آنے پر انہیں گھروں کو بھیجا جائے گا۔ گھروں میں قرنطینہ سینٹرز بنانے کی اجازت کے لیے وفاقی حکومت کو سفارش کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر 6 اضلاع میں سمارٹ سیمپلنگ کا آغاز کیا جا رہا ہے جن میں لاہور، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور گجرات شامل ہیں۔ سمارٹ سمپلنگ پلان کے تحت غیرمحفوظ طبقات کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ میڈیا ہاؤسز، ہیلتھ ورکرز، قانون نافذ کرنیوالے اہلکار، ٹی بی اور ایڈز کے مریض، انتظام افسران کے دفاتر، ہسپتالوں میں حاملہ خواتین اور جیلوں‌ میں بند قیدی، ان کیٹیگریز کی بڑے پیمانے پر سمپلنگ کر کے کمیونٹی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا جائے گا۔ پنجاب 62 کروڑ کی لاگت سے قائم ہونے والی بی ایس ایل لیول تھری 8 لیبز فنکشل ہو چکے ہیں۔ کل سے پنجاب میں‌ 6000 ٹیسٹ روزانہ کیے جا سکیں گے۔ وزیراعلی پنجاب نے میڈیا کو بتایا کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت 28 لاکھ خاندانوں میں 34 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔‌ اگلے ہفتے سے انصاف امداد پروگرام کے تحت 25 لاکھ خاندانوں میں امداد کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں