فلیٹس اور پورشن لینےوالے پھنس گئے، بلڈر رقم سمیٹ کرچلتے بنے

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو) کراچی میں بلڈرز کی جانب سے فلیٹس اور پورشن لینے والے پھنس گئے ۔۔۔بلڈرز تو رقم سمیٹ کرچلتے بنے ۔۔رجسٹرار آفس نے بغیر کمپلیشن پلان کے سب لیز دینے سے انکار کردیاچھوٹے چھوٹے پلاٹوں پر بڑی بڑی عمارتیں بن گئیں۔ گراؤنڈ یا گراؤنڈ پلس ون والے رہائشی گھروں میں بھی چھ چھ پورشن بن گئے۔ کچھ بلڈزر کی جانب سے سستے کی لالچ میں آگئے تو کچھ سر چھپانے کیلئے ٹھکانے کیلئے زندگی بھر کی جمع پونجی لٹا بیٹھے۔ بلڈر تو رقم سمیت کر فلیٹ کا پورشن ہینڈ اوور کرکے چلنا بنا لیکن لینے والے اب چکر پر چکر کے چکر میں پھنس گئے۔ سب لیز کرانے کیلئے جانے والوں کو رجسٹرار آفس نے عدالتی حکم دکھا دیا۔ عدالت کے حکم کی واضح تشہیر نہ ہونے پر ناسمجھ لوگ بے خبر ہی رہے اور بلڈرز کی باتوں میں آکر خریدو فروخت یا سر چھپانے کا ٹھکانہ لیتے رہے لیکن اب نہ تو سب لیز مل رہی ہے نہ فروخت کرپارہے ہیں کیونکہ اس کیلئے اب کمپلیشن ضروری ہے جو بلڈر کرائے بغیر ہی چلا گیا۔ کیونکہ ایسے فلیٹس یا پورشن نقشے سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اور اب پریشان ہیں تو عام لوگ اور مشکلات بھی انہیں ہی سہنا پڑ رہی ہیں ۔شہر میں غیرقانونی اور نقشے کے بغیر تعمیرات کی حوصلہ شکنی کیلئے سپریم کورٹ نے سب لیز کیلئے کمپلیشن پلان کو لازمی قرار دیا تھا لیکن شعور اور معلومات کی کمی کے سبب عام آدمی ہی متاثر ہورہا ہے۔ حکومت کو اس مسئلے کے حل کیلئے آگہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں