اغوا برائے تاوان میں ملوث ایف آئی اے کے تین آفیسرز اور اہلکاروں کی ضمانت کی درخواست مسترد

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) آج مورخہ 30اگست2021 کو ایف آئی اے کے تین آفسرز اور اہلکاروں کی ضمانت کی درخواست معزز عدالت اینٹی کرپشن کورٹ سینٹرل کراچی نے مسترد کر دی۔ ایف آئی اے کے افسران انسپکٹر فرید ایس آئی محمد علی پی سی ذیشان پی سی سکندر وغیرہ نے کچھ روز قبل کراچی کے ایک تاجر جاوید@مگھو نامی کو اغواء کرکےہوالا ہنڈی کےجھوٹھے کاروبارِ کرنے پر جھوٹھا مقدمہ درج کیا اور ملزم کے بھائی سے ان کا اکاؤنٹ اوپن کراکر چالیس لاکھ روپے کی رقم بٹوری اور جاوید@مگھو کو چھوڑا جس کے بعد تاجر جاوید اور بھائی نے ایف آئی اے ڈاریکٹر عامر فاروقی کو بزریعہ ڈاکس کمپلینٹ کی جس پر ایک انکوائری ٹیم بیٹھی انکوائری افسر اسیسٹن ڈپٹی ڈائریکٹر سراج پنور نے صاف شفاف انٹیروگیشن کر کے سارے ثبوت حاصل کر کے ڈائیریکٹر ایف آئی اے عامر فاروقی کو دے دیے جس کے بعد تمام ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایف آئی اےنے ان کریپٹ عناصرِ افسران کے خلاف قانون جات کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا اور ایف آئی آر درج کی جس کے بعد ملزمان نے ظمانت کروائی ایف آئی اے اینٹی کریپشن کورٹسے۔ بعد ازاں میڈیکل بیس پر تاریخوں کے سلسلے کے بعد آج مورخہ 30اگست21 کو اینٹی کریپشن کورٹ کےاسپیشل جج محبوب علی دایو نے ان ملزمان کی ضمانت مسترد کردی جس میں سب انسپکٹر محمد علی اور پی سی ذیشان کو بھاگتے ہوئے گرفتار کر کےہراست میں لیا اور اس خیل کا ماسٹر مائنڈ انسپکٹر فرید خان فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جس پر ڈائریکٹر جنرل ثناء اللہ عباسی نے حکم دیا ہے کہ ملزم انسپکٹر فرید خان کو کسی بھی صورت جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں