35سال بعد خاتون کواسکا اصل خاندان مل گیا

ریاض(ایچ آراین ڈبلیو)سعودی عرب میں غیروں کے پاس پل کر بڑی ہونے والی خاتون کو 35 سال بعد اس کا اصل خاندان مل گیا۔سعودی خاتون کو 35 سال بعد پتا چلا کہ وہ جہاں رہ رہی ہے وہ اس کے اپنے نہیں بلکہ حقیقی والدین کوئی اور ہیں، لڑکی سالوں بعد اپنے اصل خاندان کے پاس پہنچ گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون اپنے اصل گھر تو پہنچ گئی لیکن اس کی ماں کا انتقال ہوچکا ہے جو اسے دیکھے بغیر دار فانی رخصت ہوئیں۔ سعودی شہر مکہ مکرمہ کے ایک نجی اسپتال میں پیدائش کے وقت اسے بدل دیا گیا تھا، لڑکی کا تعلق امیر گھرانے سے تھا لیکن اسے غریب اور نادار خاندان کے حوالے کیا گیا۔جبکہ مذکورہ خاندان کی بچی کو دولت مند خاندان کے سپرد کردیا گیا تھا۔ مکہ کی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سوچتی تھی کہ اس کا رنگ، شکل، ناک نقشہ اس خاندان سے میل نہیں کھاتا، شادی بھی خاندانی رشتےدار میں ہوئی۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی لڑکی نے بتایا کہ اس نے شک کی بنیاد پر اپنا ڈی این اے کرایا اس طرح حقیقت سامنے آگئی کہ اس کا اس خاندان سے کوئی تعلق نہیں تھا جس میں وہ پلی بڑھی، غلطی سرکاری اسپتال کی تھی۔ بعد ازاں مکہ کی خاتون ڈی این اے کی رپورٹ لے کر جنرل کورٹ پہنچ گئی اور مقدمہ دائر کردیا۔مقدمے کی مزید پیروی ہوئی تو سعودی خاتون کے اصل ماں باپ کا بھی پتا چل گیا۔ محکمہ احتساب نے لڑکی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے سرکاری اسپتال پر 20 لاکھ ریال ہرجانہ دینے کا بھی حکم دے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں