دترین حلقہ بندیوں کے ذریعے پندرہ سال سے شہر کراچی پر مسلط جماعت بوکھلائٹ کا شکار ہے، ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی، کنوینر ایم کیوایم پاکستان، تمام تر دھاندلیوں غیر مقامئ آفسران پولیس کے باوجود ایم کیوایم پاکستان نے شہری علاقوں کا مینڈیٹ چھین لیا، جعلی مردم شماری بدترین حلقہ بندیوں کے ذریعے پندرہ سال سے شہر کراچی پر مسلط جماعت بوکھلائٹ کا شکار ہے، شہر کے نوجوانوں کو غیر مقامی ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جارہے ہیں، شہر میں بدامنی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ قانون توڑنے اور نافذ کرنے والوں کا تعلق شہر کراچی سے نہیں، پشاور لاڑکانہ لاہور میں پولیس مقامی ہے تو کراچی میں کیوں نہیں، سندھ حکومت کومتنبہ کرتے ہیں کہ آگر آپ شہر کراچی کی حفاظت نہیں کرسکتے تو ہم خود کرینگے، سندھ کی نسل پرست حکومت سے پندرہ سال کی بے پناہ کرپشن کا حساب بھی لینا ہے، انڈر ورلڈ کے ذریعے سندھ کے بے پناہ زمینوں پر قبضہ کیا گیا، رمضان المبارک کے بعد شہر کے نوجوانوں کو بچانے کیلئے ایم کیوایم پاکستان لوگوں کو تحفظ کرنے میں آزاد ہوگی، ایم کیوایم پاکستان اپنے نوجوانوں کی حفاظت کیلئے اب سڑکوں پر نکلے گی، تمام تر سازشوں کے باوجود اس انتخابات میں ایم کیو ایم نے سندھ کے شہری علاقوں کا مینڈیٹ چھین کر ان کو واپس کر دیا ہے، کچھ لوگ جعلی حلقہ بندیوں، ووٹر لسٹ اور مردم شماری سے کراچی شہر میں مسلط ہیں، ان کو اپنا مستقبل نظر آ گیا ہے، میں ان کو متنبیہ کرنا چاہتا ہوں کہ تو عید کے بعد ایم کیو ایم آزاد ہو گی اپنا تحفظ کرنے میں، کراچی کے چور اور سپاہی دونوں کا تعلق یہاں سے نہیں، ہمارا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ جب لاڑکانہ اور پشاور میں مقامی پولیس ہے تو کراچی میں کیوں نہیں؟ اگر سندھ حکومت سٹریٹ کرائم کو کنٹرول نہیں کرے گی تو پھر ایم کیو ایم خود اپنا تحفظ کرے گی، کراچی کے نوجوانوں کی عزت، جان و مال بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلنے کا وقت آگیا ہے، اب جب حکومت بن چکی ہے تو ایم کیو ایم دیکھے گی کہ اس کا دیا ہوا نسخہ کام آتا ہے یا نہیں؟ اب بانیان پاکستان کی اولادیں فیصلہ کریں گی کہ پاکستان کو بچانے کے لئے کیا کرنا ہے