کے ایم سی کا بجٹ پیش، اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران اراکین گتھم گتھا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ پیش کردیا۔ کراچی کے مئیر مرتضیٰ وہاب کی زیرصدارت بجٹ اجلاس شروع ہوا تو اراکین ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئے۔ اپوزیشن ارکان مئیر کے سامنے آگئے۔ اپوزیشن ارکان نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئےقبضہ مئیر نامنظور اور کراچی کو پانی دو کے نعرے لگائے۔ مئیر کراچی نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں اپنا پہلا بجٹ پیش کر رہا ہوں۔ سالانہ بجٹ ادارے کی کارکردگی اور مالی صورتحال کا عکاس ہوتا ہے۔ بجٹ تقریر میں مئیر کراچی نے شہر میں جاری ترقیاتی اسکیموں اورفنڈز کا جائزہ پیش کیا۔ بلدیہ عظمی کراچی کے مجوزہ بجٹ کی دستاویزات کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کا مالی سال 2024.25 کیلئے 49 ارب 70 کروڑ 18 لاکھ روپے کا مجوزہ بجٹ پیش ہوگا۔ کے ایم سی کا آئندہ مالی سال کیلئے مجوزہ بجٹ 09 کروڑ 99 لاکھ روپے سرپلس ہوگا نئے مالی سال کے بجٹ میں فنڈز و آمدنی کا تخمینہ 49 ارب 70 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 49 ارب 60 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ نئے مالی سال کے سرپلس بجٹ میں 09 کروڑ 99 لاکھ روپے بچت ظاہر کی گئی ہے جبکہ بجٹ میں گریڈ 01 سے 16 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے گریڈ 21 تک کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ بجٹ میں کے ایم سی کے ریٹارڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ کے ایم سی بجٹ 2023.24، ریونیو تخمینہ 49 ارب 70 کروڑ روپے۔ دستاویزات کے مطابق ریونیو تفصیلات کچھ اس طرح ہے کہ بجٹ میں حکومت سے گرانٹ اور فنڈز کا تخمینہ 25 ارب روپے ہے ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی مد میں 09 ارب 16 کروڑ روپے وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ کلک ورلڈ بینک پراجیکٹ کیلیے 06 ارب 47 کروڑ روپے وصولی کی مد میں رکھے گئے ہیں جبکہ انفورسمنٹ اینٹی انکروچمنٹ سے ریونیو وصولی کا تخمینہ 23 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ 31 کروڑ، کچی آ بادی 17 کروڑ، پی ڈی ارونگی سے 20 کروڑ ریونیو وصولی تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چارچڈ پارکنگ 15 کروڑ، انفورسمنٹ ایمپلیٹیشن سے 17 کروڑ ریونیو تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ایم یو سی ٹی سے 02 ارب ریونیو وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ کے الیکٹرک سے واجبات کی وصولی کی مد میں 01 ارب 85 کروڑ روپے ریونیو وصولی تخمینہ لگایا گیا ہے۔ فنانس و اکاؤنٹس سے 75 کروڑ، ایڈورٹائزمنٹ کی مد میں 50 کروڑ روپے ریونیو وصولی تخمینہ لگایا گیا۔ بجٹ دستاویزات میں ویٹنری سروسز 42 کروڑ، میونسپل سروس سے 34 کروڑ ریونیو وصولی تخمینہ لگایا گیا۔ کلچرل اسپورٹس و ری کریشن سے 24 کروڑ، ٹرانسپورٹ و کمیونیکشن سے 20 کروڑ ریونیو وصولی متوقع انجنئیرنگ سے 14 کروڑ، میڈیکل ہیلتھ سروسز سے 86 کروڑ آمدنی تخمینہ پارک و ہارٹیکلچر سے 78 کروڑ آمدنی تخمینہ لگایا گیا ہے۔ کے ایم سی مالی سال 2024.25 کیلیے 49 ارب 60 کروڑ روپے بجٹ اخراجات تخمینہ بجٹ اخراجات تخمینہ تفصیلات کچھ اس طرح ہے بجٹ میں سندھ حکومت سے 10 ارب 80 کروڑ روپے بیل آؤٹ پیکج کے تحت پینشنرز کی ادائیگی کی مد میں کئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی مد میں 09 ارب 16 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ میڈیکل ہیلتھ سروسز کیلئے 06 ارب 94 کروڑ روپے مختص کئے گئے کلک ورلڈ بینک پراجیکٹ کیلیے 06 ارب 47 کروڑ روپے مختص۔ میونسپل سروسز کیلئے 04 ارب 93 کروڑ روپے مختص انجنئیرنگ کی مد میں ترقیاتی کاموں کیلیے 02 ارب 54 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ریونیو ڈیپارٹمنٹ، لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آ بادی، پی ڈی ارونگی، چارچڈ پارکنگ کیلیے 01 ارب 90 کروڑ روپے مختص پارک اور ہارٹیکلچر کیلیے 01 ارب 59 کروڑ رہوے مختص سیکرٹریٹ اخراجات کیلئے 01 ارب 35 کروڑ روپے مختص۔ کلچر، اسپورٹس ریکریشن کیلیے 01 ارب 32 کروڑ روپے مختص فنانس، اکاوںٹس اور ایم یو سی ٹی کیلیے 99 کروڑ روپے مختص کے ایم ڈی سی کیلیے پچاس کروڑ روپے مختص ہیں۔ محکمہ قانون کیلیے 23 کروڑ روپے، انٹرپرائز اینڈ انویسٹمنٹ پرموشن کیلئے 12 کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلیے 09 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص ٹرانسپورٹ کمیونیکشن ٹرمنل کیلیے 05 کروڑ 62 لاکھ روپے مختص کئے جائیں گے۔