گزشتہ ایک ہفتے میں مصنوعی بحران پیدا ہوا، خسرو بختیار

اسلام آباد (ایچ آراین ڈبلیو) خسرو بختیار نے کہاکہ اگلے سال کا ہمارا ٹارگٹ ستائیس ملین پیداوار ہے، مربوط منصوبہ سازی کے تحت گندم کے لئے تیس ارب کا پیکج ہے۔ خسرو بختیار نے کہاکہ موجودہ حکومت نے گندم کا ریٹ تیرہ سو سے تیرہ سو ساٹھ بڑھائی، گزشتہ ایک ہفتے میں مصنوعی بحران پیدا ہوا، گندم کی سپلائی چین ڈسٹرب ہونے کے بعد بحران آیا۔خسرو بختیار نے کہاکہ کل نو ہزار ٹن سندھ گورنمنٹ کو دی گئی ہے، آج دس ہزار ٹن گندم سندھ کو دی جائیگی۔ خسرو بختیار نے کہاکہ کراچی اور ملحقہ علاقوں کی روزانہ چھ ہزار ٹن گندم ضرورت ہے، سندھ نے اس سال گندم ذخیرہ نہیں کی۔
خسرو بختیار نے کہاکہ سندھ کی سات لاکھ ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی ذمہ داری تھی، پیر سے ملک بھر میں گندم اور آٹے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ انہوںنے کہاکہ کے پی کے کے لئے چار سے پانچ ہزار ٹن سپلائی بڑھا دی گئی ہے، پیر سے کے پی کے کو دس ہزار ٹن کی سپلائی جائے گی۔ خسرو بختیار نے کہاکہ پاسکو نے ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کے پی کے کے لئے مختص کی تھی، اڑھائی لاکھ ٹن گندم کے پی کے لے چکا ہے، کل کابینہ میٹنگ میں سفارش کریں گے کہ کے پی کے کو ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم مزید دی جائے۔
خسرو بختیار نے کہاکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کا ایشو بھی ہے، ماہانہ چالیس ہزار ٹن گندم سمگل کی جا رہی ہے، گندم کی سمگلنگ پر کنٹرول پایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ رواں سال موسم کے باعث بارہ لاکھ ٹن کم گندم پیداوار ہوئی، گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ بھی کریں گے۔خسرو بختیار نے کہاکہ آٹے اور گندم کا مصنوعی بحران اگلے دو راز میں ٹل جائے گا۔
انہوںنے کہاکہ یوریا کھاد پر جی آئی ڈی سی کے چار سو روپے بھی ختم کیے جا رہے ہیں، پاکستان کی آبادی دو سو سینتالیس میں چالیس کروڑ ہوجائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ابھی سے زرعی پاکیسیز بنانی پڑیں گی، یہ وقت ایک نئے اکنامک چارٹر کا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے اگلے سال اسی لاکھ ٹن کا ٹارگٹ رکھا ہے، اس ٹارگٹ کے بعد کوئی آٹے کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرسکے گا، خسرو بختیار نے کہاکہ افغانستان میں گندم کی ٹوٹل ضرورت سات لاکھ ٹن ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک ماہ میں چالیس ہزار ٹن گندم افغانستان میں سمگل ہورہی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں