بلوچ گوٹھ گلشن اقبال: پلاٹ A-25 پر بلڈنگ انسپکٹر راحیل حفیظ‌ نے 2 ملین کا پیکیج لے لیا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) گلشن اقبال کے علاقے بلوچ گوٹھ میں کچی آبادی کے نام سے سندھ بلڈنگ کنٹرول میں کارروائی سے گریز جبکہ غیرقانونی تعمیرات کے لیے 25 سے 30 لاکھ روپے رشوت لئے جانے کا انکشاف، بلڈر مافیا اس آڑ میں 120 اور 200 گز کے پلاٹوں پر کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کرکے علاقے کا حلیہ بگاڑ رہی ہے اور 20 فٹ کی گلیوں میں پارکنگ سے لے کر یوٹیلٹی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے- بلڈر علاقہ کے غنڈے بدمعاشوں کو ملا کر شریف علاقہ مکینوں کو ہراساں کر کے من مانیاں جاری رکھے ہوئے ہیں- ایچ آراین ڈبلیو کے مطابق بلوچ گوٹھ میں کے ایم سی ایک ڈپٹی ڈائریکٹر علاقہ میں‌غیرقانونی تعمیرات کرنے والا سب سے بڑا بلڈر بن چکا ہے اس علاقہ میں 4 کثیرالمنزلہ عمارتیں بناکر اب وہ پلاٹ‌نمبر A-25 بغیر نقشہ غیرقانونی فلیٹ سائٹ بنا رہا ہے- ایچ آراین ڈبلیوکو معلوم ہوا ہے کہ اس غیرقانونی تعمیرات کا ٹھیکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک انسپکٹر راحیل حفیظ کے پاس ہے جس نے مبینہ طور پر 20 لاکھ کا پیکیج طے کیا ہے، ادھر علاقہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر راشد علی ناریجو علاقہ مکینوں اور غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے کام کرنے والی این جی اوز کو چکر بازی دینے میں مصروف ہیں کہ بلوچ گوٹھ ہمارے ماسٹر پلان میں شامل نہیں، لہذا یہاں ہم کوئی ایکشن نہیں لے سکتے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ بلڈر سے حرام کا مال بٹورنے کے لئے کیوں اتنے بے تاب رہتے ہیں- ایچ آراین ڈبلیو نے اے 25 پر 2 ملین کے پیکیج کے حوالے سے جب بلڈنگ انسپکٹر راحیل حفیظ کو ان کے سیل پر فون کیا تو انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا-

اپنا تبصرہ بھیجیں