سندھ حکومت نے اندرون سندھ سے پیرا شوٹ کے ذریعے جعلی ڈگریوں سے نوکریاں بانٹی ہیں

کرا چی (ایچ آراین ڈبلیو) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے میڈیا میں آنے والی اس خبر پر کہ سندھ میں متعدد مضامین میں 1500لیکچرارز بھرتی کئے جائیں گے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں اراکین سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ حکومت نے جس طرح ماضی میں شہری علاقوں خاص طور پر اردو بولنے والے لوگوں کو نوکری کیلئے تعصب کا مظاہرہ کیا تھا وہ دوبارہ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے محکمہ تعلیم میں جس طرح اندرون سندھ سے پیرا شوٹ کے زریعے جعلی ڈگریوں سے نوکریاں بانٹی ہیں اس کی مثال نہیں ملتی اب کہیں ایسا نہ ہو کہ لیکچرارز کی بھرتیاں بھی اندرون سندھ کے لوگوں میں رشوت لے کر بانٹ دی جائیں محکمہ تعلیم کے وزیر بھی اعترافی بیان دے چکے ہیں کہ محکمہ تعلیم میں گھوسٹ ملازمین زیادہ ہیں۔اراکین سندھ اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ جس طرح مختلف مضامین،کیمسٹری،ریاضی،انگلش،اردو اور مطالعہ پاکستان میں بھرتیاں کی جائیں گی اس میں شہری علاقوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔کراچی سمیت اندرون سندھ کے شہری علاقوں میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی کمی نہیں ہے کراچی کے نوجوانوں نے ملک اور قوم کا نام روشن کیا ہے۔اراکین سندھ اسمبلی نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم میں ہونے والے لیکچرارز کی بھرتیاں شفاف طریقے سے کی جائیں اور اندرون سندھ کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو بھی ملازمت کا موقع دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں