اشیائے خورد نوش کی حقیقی قیمتوں کا تعین کیا جائے ،کوکب اقبال

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو ) اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا حقیقی معنوں میں تعین کرنے کے بعد قیمتیں مقرر کی جائیں ابھی تک پرائس لسٹ جاری کرنے کا صارفین کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا کیونکہ قیمتیں مقرکرنے کا کوئی میکنیزم نہیں، صارفین کے روزانہ کروڑوں روپے منافع خوروں کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں ۔ کمشنر کراچی ٹاسک فورس کی سرگرمیوں کو فوری بحال کرنے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے منافع خوروں سے جرمانے کی مد میں وصول کی جانے والی رقم حکومت کے خزانے میں جمع کرنے کے بجائے مختلف مارکیٹوں میں صارفین کی آگاہی اور شکایت دور کرنے کیلئے شکایتی مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ یہ بات کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین کوکب اقبال نے ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر وقاص روشن سے ان کے دفتر میں ملاقات کے موقع پر کہی ۔ انہوں نے کہا کہ سبزی ، پھل ، گوشت ، دودھ اور کریانہ آئٹم کی لسٹ میں درج نرخوں کے مطابق پورے کراچی میں کہیں بھی اشیاء دستیاب نہیں ہیں ۔ کمشنر کراچی کے واٹس اپ نمبر شکایت کرنے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ۔ اگر صارف کی شکایت درج کرلی جاتی ہے تو اس کو کارروائی کے بارے میں آگاہ کرنے کا بھی سلسلہ شروع کیا جانا چاہیئے تاکہ صارفین کو معلوم ہوسکے کہ ان کی شکایت کی شنوائی ہوئی ہے ۔ کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے کہا کہ اجناس سمیت ہر اشیاء کی قیمتوں کا حقیقی معنوں میں تعین کرنے کے بعد پرائس لسٹ جاری کی جائے اور حکومتی مشینری بھرپور طریقے سے پرائس کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کرے ۔ کوکب اقبال نے کہا کہ سبزی و کریانہ اور گوشت کی دکانوں پر کرونا وائرس کی اس اوپی پر عمل نہیں کرای جارہا ہے جس سے مہلک مرض بڑھ سکتا ہے انہوں نے تجویز دی کہ اس سلسلے میں متعلقہ مارکیت ایسوسی ایشن سے رابطہ کرکے عمل کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بے روزگار طبقہ سبزی و پھل فروخت کرنے پر مجبور ہے ۔ ان حالات میں ان پر جرمانے کرنے کے بجائے وارننگ دی جائے تاکہ اپنے خاندان کی کفالت کرسکیں ۔ ڈاکٹر وقاص روشن ایڈیشنل کمشنر نے کوکب اقبال کو بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے کراچی کی مختلف مارکیٹوں میں منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ پرائس لسٹوں کو چھاپنے کے بعد کمشنر کراچی کی ویب سائٹ اور فیس بک پر اپ لوڈ کردیا جاتا ہے جہاں سے دوکاندار لسٹ کو ڈائون لوڈ کرکے پرنٹ لے سکتا ہے ۔ ڈاکٹر وقاص روشن نے مزید بتایا کہ وہ خود اور کمشنر آفس کا اسٹاف منافع خوری کو روکنے کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں اس سلسلے میں روزآنہ کی بنیاد پر مختلف مارکیٹوں کو چیک کرارہے ہیں اور منافع خوروں پر نہ صرف جرمانہ کیا جارہا ہے بلکہ ان کو جیل بھی بھیجا جارہا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں