اشرافیہ طبقے کو پاکستان کی معیشت کے 17.4 بلین ڈالر سالانہ فوائد کے لیے دیے جاتے ہیں

‏پاکستان میں یو این کی رپورٹ کے مطابق elite کلاس کو پاکستان اکانومی کا سالانہ 17.4 ارب ڈالر سہولیات مراعات کیلئے دیا جاتا ہے جو عیاشیوں میں اڑا دیا جاتا ہے۔ یہاں پاکستان IMF سے 1 ارب ڈالر کی قسط کیلئے پچھلے ایک سال سے پورے ملک کے نظام کو IMF کی شرائط پر چلا کر غریب کی کمائی کا آخری حصہ بھی ٹیکسسز کی مد میں چھیننا چاہ رہا ہے۔ جبکہ دو دن قبل سینیٹ نے چئیرمین سینیٹ کی مراعات میں تین گنا اضافہ کر دیا ہے جس میں سینیٹ چئیرمین کو حکومتی خزانے سے دئیے جانے والی مراعات کی تفصیل، گھر کے کرائے کی مد میں 1 لاکھ سے بڑھا کر 3 لاکھ ماہانہ حکومتی خزانے سے ادا کیا جائے گا۔ گاڑی 1300 سی سی سے بڑھا کر 1800 Cc کردی ہے۔ گھر کے فرنیچر کی مد میں 1 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے، بیرون ملک دورے پر نائب صدر کا پروٹوکول، رہائش گاہ پر سیکیورٹی کے 6 اہلکار، اسکے علاوہ دیگر 12 ملازمین کا عملہ، دوران سفر vvip سیکیورٹی، بزریعہ سڑک الاؤنس 10 روپے فی کلومیٹر سے بڑھا کر 30 کلومیٹر کردی گیا ہے۔ اور آج سپریم کورٹ نے اپنے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں دیگر عام شہریوں کی 30 فیصد تنخواہ میں اضافے کے برعکس دگنا اضافہ کردیا ہے