ایس ایس پی شبیر احمد سیٹھار صاحب نے ضلع دادو کا چارج سنبھل لیا

دادو (ایچ آراین ڈبلیو) ایس ایس پی شبیر احمد سیٹھار صاحب نے ضلع دادو کا چارج سنبھالتے ہی ضلع بھر کے پولیس افسران کا اجلاس بلا لیا، ضلعے میں امن وامان اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ، قانون شکن عناصر کے خلاف حکمتِ عملی تیار کرلی گئی۔ کانفرنس ھال ایس ایس پی آفس میں منعقدہ اجلاس میں پی ڈی ایس پی، ڈی ایس پی کمپلینٹ سیل، تمام ایس ڈی پی اوز، انچارج سی آئی اے، ایس ایچ اوز، انچارج 15 مددگار، ڈی آئی بی انچارج اور آفس کے ھیڈ آف برانچز نے شرکت کی۔ بعد از تعارف، ایس ایس پی شبیر احمد سیٹھار صاحب نے ضلعے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال، جرائم کے اعداد و شمار اور پولیس کارکردگی سمیت تھانوں میں تعینات نفری کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اس حوالے سے اجلاس کے شرکاء سے تبادلہ خیال کیا، ایس ایس پی صاحب نے تمام افسران کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے ہم سب بطور ٹیم ہو کر عوام کی خدمت میں ہر وقت میسر رہیں گے، ضلعے میں ہر صورت قانون کی رٹ اور بالادستی قائم رکھنے ہی، ضلعے میں جرائم کے خلاف اقدامات غیر تسلی بخش ہیں تمام ایس ایچ اوز اور ایس ڈی پی اوز اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور علاقہ حدود میں جرائم کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کریں تمام تر وسائل کو بروئے کا لاتے ہوئے مؤثر حکمتِ عملی کے تحت جرائم پیشہ عناصر کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے خاطر خواہ کارکردگی نہ رکھنے والے افسران کیخلاف سخت محکمانہ ایکشن لیا جائے گا اور کام کرنے والے افسران ہی منصب پر مقرر رہیں گے۔ موٹرسائیکل و موبائل فون اسنیچنگ، گھروں اور دکانوں سے چوری، ڈکیتی اور قتل جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث ملزمان کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے اور شہریوں کی مسروقہ املاک کی برآمدگی یقینی بنائی جائے۔ سماجی برائیوں و دیگر منظم جرائم اور روپوش اشتہاریوں کے خلاف بھی کاروائیاں جاری رکھیں۔ شہروں اور شاہراہوں پر پولیس گشت کرتی ہوئی نظر آنی چاہیے میں خود پولیس کی موجودگی کو چیک کرتا رہوں گا، کسی بھی تھانے کی حدود میں جرم کی واردات رپورٹ ہوتے ہی پولیس کا فوری ردعمل آنا چاہیے، تھانوں اور دفاتر میں فریاد لیکر آنے والے سائیلین کی ترجیحی بنیادوں پر دادرسی کی جائے، پولیس کا شریف شہریوں سے حسنِ سلوک برتاؤ ہونا چاہیے اور تمام ہونے والے جرائم قابلِ دست اندازی کی ایف آئی آر کا اندراج لازمی کیا جائے اس ضمن میں کوتاہی برتنے والے افسران ناقابلِ برداشت ہوں گے۔ رشوت خوری اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے میں ملوث پائے جانے والے افسران و آفیس اسٹاف کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ تھانوں اور کمپلینٹ سیل میں عوام کی زیرِ التوا مسائل/کمپلینٹس کا 3 دنوں کے اندر ڈسپوزل کرکے رپورٹ پیش کریں ، تھانوں میں درج مقدمات اور ان کی تفتیش سمیت روز مرہ کی کاروائی کا مکمل رکارڈ پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (PSRMS) میں لازمی اپلوڈ کیا جائے اور دیگر آئی ٹی پروجیکٹس کا ڈیٹا بھی اپ ٹو ڈیٹ ہونا چاہیے، ایس ایس پی شبیر احمد سیٹھار صاحب نے تمام افسران کو پولیس ملازمان کے ویلفیئر فلاح و بہبود کا خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی اور انہوں نے کہا کہ ہر ھفتے اپنے دفتر میں آرڈرلی روم (OR) کا انعقاد کر کہ پولیس ملازمان کے مسائل سنوں گا اور جائز مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔ تمام ایس ایچ اوز بھی اپنے اسٹاف کی تسلسل کے ساتھ رول کال منعقد کریں اور ماتحت کانسٹیبلان کے مسائل وغیرہ دریافت کرتے رہیں اور ان کو احسن طریقے سے ڈیوٹی سر انجام دینے سمیت نظم و ضبط قائم رکھنے کا پابند کریں۔