18ویں آئینی ترمیم 2010 ء .اھم نکات

1-ایل ایف او ( LFO) 2002ء کی منسوخی
2-سترھویں (17ویں ) ترمیم 2003ء کی منسوخی
3-بلوچستان کی انگلش اسپیلنگ میں ” U ” ھٹاکر ” O” اور سندھ کی انگلش اسپیلنگ ” Sind” کے آگے ” h” کا اضافہ ، اور صوبہ سرحد (NWFP) کا نام ” خیبرپختونخواہ ” رکھا گیا
آرٹیکل 6 کی شق 2 میں نئی شق (A) کا اضافہ . مارشل لاء کے اقدام کو کوئی سپریم کورٹ ، ھائی کورٹ سمیت کوئی عدالت قانونی قرار نہیں دے گی .
آرٹیکل A-10 کا اضافہ . کسی بھی شہری کو اپنے خلاف مجرمانہ الزامات کے شفاف ٹرائل کا مکمل حق حاصل ھوگا
آرٹیکل 19-A کا اضافہ . ھر شہری کو عوامی اھمیت کے معاملات کی اطلاع تک رسائی کا حق .
آرٹیکل 25-A . پانچ سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت و ضروری تعلیم کی فراھمی .
آرٹیکل 59 . سینیٹ کے اراکین کی تعداد 104 ھوگی .
آرٹیکل 140-A کا اضافہ . ھر صوبہ لوکل گورنمنٹ کا نظام قائم کرے گا
آرٹیکل 175 میں اضافی جملہ . اسلام آباد ھائی کورٹ کا قیام .
آرٹیکل 175-A کا اضافہ . جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا قیام .. ججز کی تقرری کا طریقہ کار . سپریم کورٹ کا الگ ، ھائی کورٹ کا الگ اور فیڈرل شریعت کورٹ کا الگ جوڈیشل کمیشن ھوگا .
آرٹیکل 242 میں تبدیلی و اضافہ . وفاقی پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کا تقرر صدر ، وزیراعظم کے مشورے سے کرے گا . اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کا تقرر گورنر ، وزیراعلی کے مشورے سے کرے گا .
آرٹیکل 267-A . کے تحت اگر 18ویں ترمیم 2010ء کے نفاذ میں مشکل درپش آئے تو یہ معاملہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے اور بذریعہ قرارداد کسی بھی ترمیم ، اضافے یا تحریف جو بھی ضروری ھو ھدایت کرسکتے ھیں لیکن ایسا اختیار 18ویں ترمیم کے نفاذ کے ایک سال بعد تک ھوگا .
آرٹیکل 267-B کا اضافہ . 17ویں ترمیم 2003ء کے ذریعے حذف شدہ آرٹیکل 152-A ، اور ترمیم شدہ آرٹیکلز 179 اور 195 کو ھمیشہ کے لئے حذف شدہ اور ترمیم شدہ سمجھا جائے گا .
آرٹیکل 270-AA . کے تحت 14 اکتوبر 1999ء کی ایمرجنسی ، عبوری آئینی حکم نمبر 1 ( PCO ) ، چیف ایگزیکٹوآرڈرز نمبر 10 ، نمبر 12 ، نمبر19 ، نمبر24 ( LFO 2002) کے ذریعے کی گئی آئین میں ترامیم نمبر 24 ، 29 ، 32 ، یہ تمام بغیر کسی قانونی اختیار کے بنائے گئے تھے اور ان کا کوئی قانونی اثر نہیں ھے . سوائے سپریم کورٹ یا کسی ھائی کورٹ کے فیصلوں کے ،،، اور شق (8) کے تحت مشترکہ قانون سازی کی فہرست ( Concurrent Legislative List) کے حذف ھونے پر مذکورہ فہرست میں درج معاملات کا صوبوں کو تفویض کا عمل 30 جون 2011ء تک مکمل کرلیا جائے گا .
آرٹیکل 270-BB کا اضافہ . فروری 2008ء کے عام انتخابات کو آئین کے تحت منعقد کردہ تصور کیا جائے گا .
18ویں ترمیم 2010 ء کی دفعہ 102 کے تحت آئین میں درج شیڈول ششم ( VI ) اور شیڈول ھفتم ( VII ) کو حذف کردیا گیا .

اپنا تبصرہ بھیجیں