سوسال پہلے بھی مسلمان خاتون کردار،تعلیم سماجی انصاف میں مساوی استحقاق رکھتی تھی

(ایچ آراین ڈبلیو)تقسیم ہند سے پہلے برصغیر کی پہلی مسلمان خاتون چانسلر! علی گڑھ یونیورسٹی کی خاتون چانسلر’ بیگم سلطان جہان ‘
سو سال پہلے بھی مسلمان خاتون کردار’ تعلیم’ سماجی انصاف میں مساوی استحقاق رکھتی تھی! باپردہ’ باحجاب ہو کر نکلتی تھی! عورت کی قابلیت ‘ آزادی’ رویہ ‘ کردارکو اہمیت حاصل ہے نہ کہ اس کے لباس کو! وہ سو سال پہلے بھی اگر باپردہ ہو کر خاتون چانسلر بن سکتی ہے’ تحریک پاکستان میں حصہ لے سکتی ہے تو آج ایسا کیوں ممکن نہیں!مودی اور اس کے غنڈے عورت کو بے حجاب کرنے والے کون ہوتے ہیں؟ وہ کس مہذب قانون کی پیروی کرتے ہوئے مسلمان خواتین کے سروں کی چادر کھینچ رہے ہیں؟ اگر کوئی خاتون اپنے انتخاب کے مطابق مختصر لباس میں پھر سکتی ہے تو پھر اس خاتون پر پابندی کیوں جو باحجاب ہو کر معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کررہی ہے؟
ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مودی کے پالتو غنڈوں کی اس بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف بھارت کا مقاطعہ کرے-

اپنا تبصرہ بھیجیں