ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی چابیاں اسلام آباد میں رکھی ہوئی ہیں: ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

کراچی (ایچ آر این ڈبلیو) عافیہ موومنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنی ہمشیرہ اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ سے ملنے امریکہ گئی ہوئی ہیں۔ گزشتہ روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر شوگرلینڈ میں پاکستانی امریکی کانگریس کے صدر ڈاکٹر اشرف عباسی نے ان کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔ جس میں پاکستانی قونصلیٹ ہیوسٹن کے قونصل جنرل آفتاب چوہدری اور عافیہ فاﺅنڈیشن امریکہ کے صدر الحاج موری سلاخن نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی چابیاں اسلام آباد میں رکھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو کراچی سے اغواءکر کے پہلے افغانستان اور پھر امریکہ لے جایا گیا ۔ عافیہ نے اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کی جو داستان بتائی ہے اس کو دہرانا میرے لیے ممکن نہیں ہے۔ ناانصافی کہیں بھی ہو وہ انصاف کے لیے بڑا خطرہ ہے۔عافیہ سے ہونے والی تین ملاقاتوں کے بعد میں رات کو صحیح طریقہ سے سو نہیں سکی ہوں۔ عافیہ کی تعلیمی ڈگریوں کے بارے میں غلط بیانی کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ نے Neuroscience Cognitive میں PhD کی ہے، جس کا بیالوجی، بائیو کیمیکل یا نیوکلیئر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی مہارت تعلیم کے شعبے میںہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا جاتا تھا کہ عافیہ آپ سے ملنا نہیں چاہتی ہے جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں تھا۔ وہ چھ سال سے دنیا سے کٹی ہوئی تھی گویا کہ ایک اندھیرے گڑھے میں پڑی ہوئی تھی۔ تقریب سے ڈاکٹر اشرف عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ بے قصور تھی اور آج بھی بے قصور قید ہے۔ اس کا اسامہ بن لادن یا کسی دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ڈاکٹر عافیہ کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ استقبالیہ تقریب کے آخر میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور الحاج موری سلاخن کو پاکستان امریکن کانگریس کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی گئی۔