عبدالرشید سولنگی، ڈی جی SBCA نے کرپٹ ترین افسر امتیاز شیخ کو اپنا پرسنل اسٹاف آفیسرتعینات کر دیا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) نوارد ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بھی کرپٹ افسران کو نوازنا شروع کر دیا، ادارہ کے بدنام اور کرپٹ ترین افسر امتیاز الحق شیخ جسے سابقہ ڈی جی اسحق کھوڑو نے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں تعیناتی کے دوران غیرقانونی تعمیرات کے الزام میں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور اس پر جواب دہی کے لئے 3 دن کا وقت دیا لیکن امتیاز الحق اور ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں‌ تعینات ٹولہ نے اس کا کوئی جواب جمع نہیں‌ کرایا اور محکمانہ عدولی کے انعام میں ڈی جی عبدالرشید نے خوش ہو کر امتیاز الحق کو ایک ساتھ دو عہدوں سے نواز دیا اس ضمن میں‌ انہوں نے ایک نوٹیفیکشن نمبر SBCA/DD(admin-P-I)2024/463 جاری کیا ہے جس میں‌گریڈ 17 کے نگراں ڈپٹی ڈائریکٹر امتیاز الحق شیخ جو پہلے ہی سے ڈپٹی ڈائریکٹر آرکیٹیکچرل اینڈ پلاننگ کے عہدے پر براجمان تھے انہیں ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کا پرسنل اسٹاف آفیسر تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ وہ اپنا موجودہ چارج بھی برقرار رکھیں گے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ملازمین میں اثرورسوخ اور ذاتی قرابت داری کی آڑ میں عہدے کے نوازنے پر مایوسی پھیل گئی ہے، واضح رہے کہ امتیاز الحق نے مبینہ طور پر ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں دوران تعیناتی بدترین کرپشن کرتے ہوئے کروڑوں روپوں کے عوض غیرقانونی تعمیرات کرائیں اور جب تعمیراتی قوانین کے ماہر ایڈوکیٹ ندیم احمد جمال نے ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں کمپلینٹ لگائی اور اینٹی کرپشن کورٹ کے ذریعے اس انکوائری کو عمل میں‌ لانے کے لئے درخواست لگائی تو موصوف وہاں سے دبے پاؤں نکل گئے اور اس کے بعد انہوں نے ڈسٹرکٹ ایسٹ کا بیڑہ غرق کرنے کے لئے زرخیز علاقہ اسکیم 33 کا بحیثیت نگراں ڈپٹی ڈائریکٹر کا چارج لے لیا اور وہاں بھی غیرقانونی تعمیرات کو باقاعدہ دھندہ کی شکل دے دی، ڈی جی عبدالرشید سولنگی کے اس اقدام نے ادارہ میں بہتری اور غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے اور اب یہی خیال کیا جا رہا ہے کہ ادارہ میں صرف چہرہ ہی تبدیل ہوا ہے اور غیرقانونی تعمیرات کا مکروہ دھندہ اپنی آب تابیوں پر روشن رہے گا اور اس شہر کراچی کا بیڑہ ہوتا رہے گا