ڈسٹرکٹ سینٹرل: ایس بی سی اے کے شیطان اس رمضان المبارک میں قید نہیں ہو سکے

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ڈسٹرکٹ سینٹرل اس وقت غیرقانونی تعمیرات کا بے لگام گھوڑا بنا ہوا ہے اور رمضان المبارک میں پورے ڈسٹرکٹ میں جس طرح غیرقانونی منزلیں ڈالنے کا میلہ لگا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایس بی سی اے کے شیطان اس رمضان المبارک میں قید نہیں ہو سکے ہیں- ایچ آراین ڈبلیو نے کل ایف بی ایریا بلاک 2 اور 8 میں تعمیر ہونے والے غیرقانونی تیسرے فلورز کا راز فاش کیا تھا یہی حال سینٹرل کے علاقے نارتھ کراچی کے علاقے کا بھی ہے جہاں ڈائریکٹر عامر کمال جعفری کے ڈپٹی اشتیاق احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاصم علی خان اور بلڈنگ انسپکٹر حفیظ اللہ عباسی نے مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض پلاٹ نمبر RS-11 سیکٹر 5A-1 پر غیرقانونی میزنائن فلور کے بعد تیسری منزل کی بھی تعمیر کروا دی ہے، حالانکہ اس طرح کے کمرشل پلاٹوں پر جزوی یعنی آدھا فلور منظور ہوتا ہے اس کے علاوہ رہائشی پلاٹ R-34 سیکٹر 5A-2 میں لازمی کھلی جگہ کی مکمل خلاف ورزی کے ساتھ دوغیرقانونی دکانیں بنا دی گئی ہیں جو تعمیراتی خلاف ورزی اور کرپشن کا منہ بولتا ثبوت فراہم کر رہی ہیں، ایچ آراین ڈبلیو نے ڈسٹرکٹ میں غیرقانونی تعمیرات کے بے لگام گھوڑے پر تعمیراتی خلاف ورزیوں پر کام کرنے والے ایڈوکیٹ ندیم احمد جمال سے ان کا موقف لیا تو انہوں نے کہا کہ عامر کمال جععفری کے دور میں ہونے والی تمام غیرقانونی تعمیرات اور اس میں ملوث ذیلی اہلکاروں کا سارا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے اور کراچی کے علاقوں کا انفرا اسٹرکچر برباد کرنے والے ان گھناؤنے کرداروں کو سپریم کورٹ لے جانے کی تیاریاں جاری ہیں، کیونکہ ایس بی سی اے مبینہ طور پر اینٹی کرپشن کو ماہانہ بھتہ پہنچاتی ہے اس لئے وہاں پر ان کا کڑا احتساب نہیں ہو سکتا اس لئے جس طرح سپریم کورٹ نے عرصہ دراز تک کراچی بدامنی کیس چلایا اس طرز پر کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کا کیس دائر کرنے کی تیاریاں جاری ہیں اس لئے عامر کمال جعفری جمع خاطر رکھیں، ان کی بے حسی اور کراچی کو برباد کرنے کی سعی پر ان سے پورا پورا حساب لیا جائے گا-