ناظم نمبر 1 سے 7 تک غیرقانونی تعمیرات کا لامتناہی سلسلہ، احتسابی ادارے بھی کرپشن کی رقم میں حصہ دار بن گئے

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) رمضان المبارک اور عید کی طویل تعطیلات نے ناظم آباد نمبر 1 سے لے کر 7 تک بلڈروں کی چاندی اور ایس بی سی اے کی افسران کے لئے سونے کی اشرفی ثابت ہوئی تفصیلات کے مطابق ناظم آباد 1 نمبر تا 7 نمبر کے تمام بلاکس میں جاری ناجائز اور غیر قانونی تعمیر ہونے والے تمام رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات اپنے جوبن پر جاری رہیں ان پلاٹوں پر غیرقانونی تعمیرات اب تک جاری ہیں اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کے گم صم ڈائریکٹر عامر کمال جعفری کے کانوں میں جوں بھی نہیں رینگی
1- Block ID Plot No. 4/6 & 7/10
2- Block1F= Plot No. 9/3 & 9/9
3- Block 2D Plot No. 5/7, 8/5 & 13/4
4- Block 21 Plot No. 2/10 & 8/8
5- Block 3A Plot No. 6/1, 7/8, 8/2, 8/26 & 9/25
6- Block 3C Block 3D Plot No. 8/7 Plot No. 12/1, & 19/6
7- Block 3F Plot No. 6/12, 9/5, 9/19 & 11/15
8- Block 3G Plot No. 5/14, 6/6, 6/9, 7/10 & 10/13
9- Block 3H Plot No. 6/5
10- Block SA Plot No. 1/27, 9/84 & 10/14
Block 5C
11- Plot No. 7/4, 7/7 & 8
12- Block 5D Plot No. 12/4, 12/6, 223/1 & 224/2
13- Block SE Plot No. 8/11, 20/8, 21/13 & 23/14
14- Firdous Colony Plot No. 8/11, 14/40 & 16/11- Orangabad 150/7, 212/12, 213/1, 213/3 & 217/3, 223/1 & 224/12

اس پر مستزاد یہاں 4 سے 7 سات منزلہ غیر قانونی کمرشل پورشنز کی تعمیرات بغیر کسی رکاوٹ کے دھڑلے سے رات دن جاری ہے- جبکہ غیر قانونی تعمیرات س متعلقہ سرکاری ادارے سمیت انسانی حقوق کے بڑے بڑے نامی گرامی علمبردار سماجی ادارے بشمول سندھ بلڈنک کنٹرول اتھارٹی کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیں۔ اس غیر قانونی تعمیرات کی فی پورشن بھاری رشوت بولی 10 سے 15 لاکھ روپے سے شروع ہو کر پچیس سے پچاس لاکھ روپے وصولی تک پہنچ جاتی ہے جبکہ اینٹی کرپشن سمیت تمام احتسابی اداروں کو اسی کرپشن کی رقم میں حصہ دار بنا کر ان کے منہ خاموشی کا قفل لگا دیا گیا ہے، لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی کا چوتھا مسلسل اقتدار کراچی کی چولیں نہ صرف ہلا دے گا بلکہ خدانخواستہ کسی بھی آفات و زلزلہ کی صورت میں یہاں تباہی و بربادی کی ایسی تاریخ رقم ہو گی کہ جس کی مستقبل میں بھی کوئی نظیر ملنا مشکل ہو گی