تاج باغ لاہورمیں افکارمجددالف ثانی سیمینار کا انعقاد

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم وتحریک صراط مستقیم کے زیر اہتمام مرکز صراط مستقیم تاج باغ لاہور میں ”افکارِ مجدد الف ثانی سیمینار“ کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت آستانہ عالیہ حیدریہ پشاور کے سجادہ نشین حضرت پیر سید حیدر شاہ نے کی۔ جبکہ صاحبزادہ خواجہ افتخار الحسن مجددی سجادہ نشین آستانہ عالیہ سواگ شریف اور صاحبزادہ محمد عمر نقشبندی آف چوک اعظم مہمانِ خصوصی تھے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی تین گھنٹوں کے دورانیہ پر مشتمل تحقیقی مقالہ پیش کیا۔ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا: حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ اور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے افکارو نظریات میں برصغیر پاک و ہند میں ایک انقلاب برپا کیا۔ ان ہستیوں نے بدعات اور خرافات کے مقابلے میں سنت نبوی کا پرچم بلند کیا۔ دین کی تعبیر و تشریح میں انہوں نے بڑی احتیاط برتی۔ یہی ہستیاں دو قومی نظریے کی علم بردار قرار پائی۔ مکتوبات کی تاریخ میں حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتوبات نے ایک شہراء آفاق میں انفرادی مقام حاصل کیا۔ مکتوباتِ مجدد نے تصوف،اعتقادی مباحث، فقہی مسائل، ردّ بدعات، ترویج سنت، تنفیذ شریعت اور اصلاح احوال میں جو کردار ادا کیا برصغیر کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے تصوف و طریقت کے بارے میں پھیلائے گئے خام نظریات کا سختی سے ردّ کیا اور تصوف کو ایک نئی زندگی بخشی۔آپ نے بڑی استقامت کے ساتھ جابر حکمرانوں کے مقابلے میں کلمہ حق بلند کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا: سیدنا داتا گنج بخش ہجویری قدس سرہ العزیز پاکستان کی غالب اکثریت سنی حنفی مسلمانوں کے پیشوا ہیں۔عالم اسلام کے کروڑوں مسلمان آپ سے حد درجہ عقیدت رکھتے ہیں۔ اَلمیہ یہ ہے کہ عالم اسلام کی اتنی بڑی عبقری اور روحانی شخصیت کے شہرہئ آفاق دربار پر آپ کے ہی عقائد و نظریات کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور انہیں ہدفِ تنقید بنایا جارہا ہے۔ ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ داتا دربار کے تمام سرکاری عملہ میں سے بشمول خطابت، امامت، نقابت اور نظامت کے جو لوگ ”کشف المحجوب شریف“ سے ثابت شدہ ”عقائدِ گنج بخش“ کے مخالف ہیں یا ان پر طعن و تشنیع کرنے کے جرم میں ملوث ہیں ان کو داتا دربار کی ملازمت سے فارغ کیا جائے۔ بندہئ ناچیز محمد اشرف آصف جلالی نے ”عقائدِ گنج بخش قد سرہ العزیز“ نامی دستاویز باحوالہ مرتب کر کے اس سلسلہ میں حکومت کو پیش کر دیا ہے۔سیمینار میں پیر محمد یوسف مجددی، پیر محمد امین اللہ نبیل سیالوی، علامہ محمد اسلم فیضی، علامہ ارشاد احمد حقانی، علامہ رضاء المصطفیٰ رازی، علامہ فرمان علی حیدری، علامہ صدیق مصحفی، علامہ محمد زاہد نعمانی، علامہ محمد طلحہ جلالی و دیگر علماء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں