جلیس صدیقی بھی کرپشن کی دھن میں مگن، 100سال سے زائد آثارقدیمہ کی عمارت میں دکانیں بنا دی گئیں

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں اشفاق کھوکھر اور امتیاز شیخ کی بدترین کرپشن اور غیرقانونی عمارتیں بنوانے کے بعد ڈائریکٹر جلیس صدیقی نے کرپشن کا سلسلہ جاری رکھا ہے، ان کی تازہ ترین واردات کے مطابق پلاٹ نمبر (56-B ) AM-1 ) مدھا بلڈنگ آرٹلری میدان کوارٹرز صدر ٹاؤن ڈسٹرک ساؤتھ میں لاکھوں روپے کی بھاری رشوت کے عوض برنس روڈ وحید نہاری والی گلی میں ہیریٹیج بلڈنگ کے فرنٹ سائڈ پر گراؤنڈ فلور کو ڈیمولش کروا کر مارکیٹ تعمیر کروائی جارہی ہے ۔ جس کے عوض جلیس صدیقی اور ان کی ٹیم اے ڈی اصغر کھوکھر نے مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کی ہے جبکہ اس تعمیرات میں محکمہ ہیریٹیج سے ثاقب شاہ کی بھی مکمل سرپرستی حاصل ہے جس نے آثار قدیمہ کی اس عمارت پر ایکشن لینے کے بجائے اپنی مٹھی گرم کر کے اپنی ذمہ داریوں سے غداری نبھائی ہے ، یہ ایک خستہ حال اور بُہت پُرانی عمارت ہے، بلڈر حسن کشمیری نے بھاری رقم کی لالچ میں کئی رہائشی خاندانوں کی زندگیاں داؤ پر لگادی ہیں ، کیونکہ بلڈر نے مارکیٹ تعمیر کرنے کی لالچ میں میں گراؤنڈ فلور کے حصے میں تعمیر بلڈنگ کے پُرانے پلر بھی توڑ دیے ہیں جس کی وجہ سے بلڈنگ انتہائی خطرناک اور مخدوش ہوچُکی ہے ، 100 سال سے زائد عمارت کسی بھی ناگہانی میں گر کر سیکڑوں زندگیاں ختم کر سکتی ہے، علاقہ کے رہائشی شیخ محبوب الحق نے اس پرانی عمارت میں تعمیرات کرنے اور دکانیں‌ نکالنے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس مارکیٹ کی تعمیرات کو ختم کرکے بلڈنگ کے توڑے گئے پُرانے پلر اور دیگر حصے دوبارہ تعمیر کروائے جائیں تاکہ بلڈنگ کے رہائشی غریب خاندانوں کی قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں
بلڈر حسن کشمیری اور متعلقہ افسران جس میں جلیس صدیقی، اصغر کھوکھر اور ہیریٹیج ڈپارٹمنٹ کا کلرک ثاقب کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، ورنہ اس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا-