گلبرگ ٹاؤن میں غیرقانونی عمارتیں بچانے کی سازش تیار، لنڈے کے کپڑوں کی کال پڑ گئی

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) گلبرگ ٹاؤن میں غیرقانونی عمارتیں بنانے والے بلڈرز میں خوف و ہراس، کرپٹ ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد کھوکھر اور اے ڈی عاصم حسین کروڑوں‌ روپے کا اینٹھا ہوا مال بچانے کے لئے پریشان، دونوں پارٹیاں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں، ایچ آراین ڈبلیو کو معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز شہزاد کھوکھر نے اپنے کرپشن ہم پیالہ ساتھیوں کے ہمراہ غیرقانونی بلڈرز سے ملاقات کی اور انہیں‌ فوری طور پر کسی بھی طرح غیرقانونی عمارتوں میں رہائش دکھانے پر زور دیا اور کہا کہ باہر کا ایلیویشن مکمل کرکے کھڑکیاں لگا کر بالکونی میں کپڑے ڈال دیں اور وہاں کرائے کی فیمیلیز لا کر بسا دیں تاکہ اگر اینٹی کرپشن سروے کے لئے آتی ہے تو انہیں چادر اور چار دیواری کے نام سے بے بس کیا جائے، کیونکہ سازش کے تحت یہ کرائے کی فیمیلیز وہاں اینٹی کرپشن کو عمارت کے اندر داخل ہونے میں‌ رکاوٹ بنیں‌ گی اور ان کرپشن کےسوداگروں‌ کو اپنی حرام خوری کو بچانے کا موقع مل جائے گا اور یہ سرکاری فائلوں میں‌ پرانی تعمیرات لکھ کر معاملہ دبا دیں گے اور ایک مناسب نذرانہ اینٹی کرپشن کی کالی بھیڑوں کو دے کر انہیں‌ بھی فائل سردخانہ میں ڈالنے کی کوشش کی جائے گی، شہزاد کھوکھر اس کی ٹیم اور بلڈرز کے درمیان ہونے والی اس میٹنگ کے بعد فیڈرل بی ایریا میں لنڈا کے کپڑوں کی کال پڑ گئی، غیرقانونی بلڈرز نے لنڈے کے پورے پورے ٹھیلے خرید لئے اور انہیں اپنی غیرقانونی عمارتوں کی بالکونیوں میں لٹکا دیا ہے – فیڈرل بی ایریا میں لنڈا فروخت کرنے والوں کی بھی لاٹری نکل آئی ہے جبکہ ایسی بے گھر ماسیاں جنہیں گھر نہیں‌ ملتا تھا انہیں بھی کھانے پینے کی سہولت کے ساتھ ان زیرتعمیر غیرقانونی عمارتوں میں رہائش دی جارہی ہے جس سے ان میں‌خوشی کی لہر دوڑ‌گئی ہے اورانہیں بتا دیا گیا ہے کہ انہوں نے کسی کو بھی گھر میں گھسنے نہیں دینا ہے-اب دیکھنا یہ ہے کہ اینٹی کرپشن کے اہلکار اس سازش کو کس طرح سمجھتے ہوئے ناکام بناتے ہیں کیونکہ اینٹی کرپشن کو مجسٹریٹ کی موجودگی میں‌ گھر میں داخل ہونے کے اختیارات حاصل ہیں اب وہ ان کرپٹ اہلکاروں سے ملی بھگت کرتے ہوئے اس فائل کو بند کر دیں گے یا پھر اس سازش کو ناکام بناتے ہوئے اپنے فرائض منصبی انجام دیں گے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا-

اپنا تبصرہ بھیجیں