سانحہ گلبہار کا بلڈرجاوید، ایس بی سی اے کی رشوت خوری کا مرکزی گواہ بن گیا

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) سانحہ رضویہ کے مرکزی ملزم بلڈر جاوید کو گزشتہ روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نے اس نے ایس بی سی اے افسران کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا- جاوید نے کہا کہ سرکاری افسران سب پیسے لیتے ہیں، میڈیا سے درخواست کرتا کہ رضویہ کی تمام عمارتوں کو توڑا جائے ، تمام ہی ناقص مٹیریل سے تعمیر کی گئی ہیں، جب عمارت بن رہی تھی اس وقت ایس بی سی اے کو نہیں معلوم تھا کہ ناقص مٹیریل تھا- مجھے کہاں سے گرفتار کیا معلوم نہیں، آنکھوں پر پٹی ہوگی تو کیا معلوم ہوگا، مجھے گرفتار کئے دو دن ہوچکے ہیں، شوگر شوٹ کرنے کی وجہ سے آنکھوں کی بینائی گئی، جاوید نے انکشاف کیا کہ غیرقانونی تعمیرات میں کے ڈی اے ، ایس بی سی اے سب ملوث ہیں، عمارت بنے ہوئے بیس بچیس سال ہوچکے ہیں اور رشوت اب بھی چل رہی ہے، ملزم نے سرکاری افسران کو رشوت دینے کا اعتراف کرلیا، جاوید نے بتایا کہ ایک لاکھ روپے فی چھت بلڈنگ کنٹرول افسران کو رشوت دیتا تھا، اب تو مہنگائی ہوگئی زیادہ ریٹ ہے، اس واقعہ میں کون سے افسران معطل ہوئے مجھے نہیں علم، جاوید بلڈر نے کہا کہ رضویہ میں اور بھی بہت غیرقانونی تعمیرات جاری ہیں میری اکیلے کی نہیں، مجھے نہیں اللّٰہ کو پتہ کہ بلڈنگ کیسے گری، جاوید نے بتایا کہ دو فلو کی این او سی بلڈنگ کنڑول سے لی تھی،باقی سب مال دے کر ڈالی گئیں-

اپنا تبصرہ بھیجیں