اوکاڑہ ۔ صبا نامی خاتون کے ایس ایچ او انجم ضیا پر تشدد کے الزامات، ڈی پی او کا ایکشن

اوکاڑہ (ایچ آراین ڈبلیو)اوکاڑہ پولیس کے ایس ایچ او حجرہ شاہ مقیم انجم ضیاء سے شادی نہ کرنا لڑکی کو مہنگا پڑ گیا- لڑکی ص کے مطابق رات بھر تھانہ کی رہائش گاہ پر شراب پی کر برہنہ کر کے رسے سے باندھ کر الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بناتا رہا اور (ص)نامی لڑکی کے منہ پر زبردستی ولایتی شراب بھی چھڑکتا رہا لڑکی کے بازوؤں پر دانتوں سے جگہ جگہ کاٹتا رہا لڑکی کا سر تین جگہ سے زخمی کرنے کے بعد کہنے لگا مجھے انکاری کی ھے ایک ایس ایچ او کو انکاری کی ھے ابھی شادی کرو گی یا نہیں تیرے باپ کو بھی اٹھا لاتا ھوں انکاری پر تھانے کے لمبے چھتر سے ساری رات مار پیٹ کرتا ھے(ص) نامی لڑکی کی چیخوپکار سے نہ تو زمین پھٹی اور نہ آسمان گرا نہ ہی کھانے پکانے والا کک آیا اور نہ ہی پرائیویٹ ڈرائیور حالانکہ یہ دونوں پرائیویٹ ملازم بھی اسی تھانہ کی رہائش پر موجود تھے جو چیخ و پکار سن کر رفو چکر ھو گئے- دریں اثنا سوشل میڈیا پر لڑکی کی تشدد والی تصاویر دیکھ کر خاتون پر تشدد کے الزامات پر ڈی پی او اوکاڑہ نے نوٹس لیتے ہوئے ۔ ایس ایچ او تھانہ حجرہ شاہ مقیم کو معطل کر دیا اور معاملے کی انکوائری کے لیے ایس پی انویسٹیگیشن شمس الحق درانی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں ایس پی انویسٹی گیشن شمس الحق درانی ۔ڈی ایس پی صدر سرکل سلیم احمد اور ڈی ایس پی ٹریفک پیر ریاض احمد شامل ہیں – کمیٹی 2 دن میں اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں