مسلمانوں کی کھوپڑیوں،ڈھانچوں سے بنے چرچ کوسیاحوں کیلئے کھول دیاگیا

پرتگال(ایچ آراین ڈبلیو)مسلمانوں کی کھوپڑیوں اور ڈھانچوں سےبنےچرچ کو سیاحوں کےلیے کھول دیا گیا ھے۔اس کلیسا کا نام Capela Dosossos ہے۔یہ پرتگال کے شہر”ایوارا” میں ہے۔ اس کو پوپ “فرانسس کانی” نے مکمل طور پر اندلس میں مارے گئے مسلمانوں کی کھوپڑیوں اور انکی ہڈیوں سے تعمیر کیا۔اس کی دیواروں پر دو بچوں کی خشک لاشیں لٹک رہی ہیں جن کو گلہ گھونٹ کر قتل کرکے سکھایا گیاتھا۔اس کو بنانے کےلیے 5ہزار مسلمانوں کے ڈھانچوں کو استعمال کیاگیا جن کو سقوطِ اندلس کے بعد نصرانیت قبول نہ کرنے پرقتل کیاگیاتھا-اس چرچ کو اب سیاحوں کیلیۓ خاص اس وقت پر اس لیۓ کھولا گیا ھے تاکہ مسلمانوں کو نفسیاتی طور پر خوف زدہ کرکے مسلمان ممالک پاکستان ، ترکی ، ملاٸشیاُ ، قطر ، ایران ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب پر مشتمل اسلامی بلاک کے بننے کو روکا جا سکے۔ یورپی اور مغربی ممالک اس سازش میں اس حد تک تو کامیاب ھو گۓ ہیں کہ اس اتحاد میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شامل ھونے سے پیچھے ہٹ گۓ ہیں جبکہ ایران ابھی تک گومگو کی کیفیت میں ھے۔روس بھی ترکی کے بڑھتے ھوۓ اثرو رسوخ کو پسند نہیں کررہا۔مسلمانوں اس چرچ کو دیکھ کر ہی سبق حاصل کرو کہ یہ یہود و نصاریٰ تمھارے کبھی دوست نہیں ھو سکتے۔ انکی دوستیاں چھوڑ دو۔انکی باتوں میں آکر اپنوں پر ہتھیار نہ اٹھاٶ۔اسی میں ھم سب کی اور پوری امتِ محمدیہ کی بہتری ھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں