پی سی ایس آئی آر کوآپریٹو سوسائٹی میں‌ ایڈمنسٹریٹر الطاف سولنگی کے خلاف حکم امتناعی جاری

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) اسپیشل کوآپریٹو کورٹ نے ایک سوسائٹی سوٹ نمبر 1657/2022 میں ایڈمنسٹریٹر/ انچارج کمیٹی پی سی ایس آئی آر ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو اپنے نوٹیفیکشن میں‌ دی گئی ذمہ داریوں‌ کے برخلاف کوئی بھی اختیارات استعمال کرنے پر حکم امتناعی جاری کر دیا- تفصیلات کے مطابق پی سی پی سی ایس آئی آر ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک ممبر نے سیکرٹری کوآپریٹو، ایم ڈی، رجسٹرار اور انچارج کمیٹی/ ایڈمنسٹریٹر کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کو فریق بناتے ہوئے مذکورہ کیس داخل کیا تھا کہ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ دس سالوں‌ سے سوسائٹی ہذا میں ایک کے بعد ایک ایڈمنسٹریٹر تعین کر رہا ہے اور یہ ایڈمنسٹریٹرز دو ماہ میں انتخابات کا انعقاد کرنے آتے ہیں‌ لیکن بجائے انتخابات کے پلاٹوں کی ہیر پھیر، جعلی الاٹمنٹ ، ڈبل فائلیں‌ بنانے اور غیر ضروری کاموں‌ میں‌ لگ جاتے ہیں جس سے سوسائٹی کا نظام بری طرح تباہ ہو چکا ہے، اور ابھی الطاف حسین سولنگی نامی انسپکٹر کو 60 دن کے اندر انتخابات کرانے کی غرض سے انچارج کمیٹی بنایا گیا تھا لیکن 120 دن گزر جانے کے بعد انہوں نے انتخابات کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا ہے، لہذا انہیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرتے ہوئے فوری انتخابات کا انعقاد کرانے کا پابند کیا جائے اور اس کے برخلاف تمام کاموں‌ سے انہیں‌ روکا جائے، 3 اکتوبر کو مدعی کے وکیل ندیم احمد ایڈوکیٹ نے اس سلسلے میں‌ اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الطاف حسین سولنگی کی تعیناتی یکم جون 2022 کو ہوئی اور انہیں 60 دن کے اندر انتخابات کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی لیکن 120 دن گزر جانے کے بعد بھی الطاف سولنگی نے انتخابات کی تیاری کے علاوہ تمام کام کئے ہیں جو ان کا مینڈیٹ ہی نہیں‌ تھا، ندیم احمد ایڈوکیٹ نے ایڈمنسٹریٹر/ انچارج کمیٹی کے اختیارات کے حوالے سے حکومت سندھ کا ایک نوٹیفیکیشن نمبر SO(C-1)16(46)/86(Pt-IV) بتاریخ 2 نومبر 2017 پیش کیا جس میں اس کے اختیارات کو صراحت سے بیان کیا گیا ہے، فاضل وکیل ندیم احمد کے دلائل سننے کے بعد معزز کوآپریٹو کورٹ نے فریق نمبر 4 الطاف حسین سولنگی انچارج الیکشن کمیٹی کو اپنی تفویض کردہ ذمہ داری سے ہٹ کر کوئی بھی کام کرنے پر آئندہ تاریخ سماعت تک حکم امتناعی جاری کر دیا ہے- واضح رہے کہ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ نے شہر بھر میں واقع کوآپریٹو سوسائٹیز میں‌ مختلف حیلوں بہانوں‌ سے من پسند ایڈمنسٹریٹر مقرر کر رکھے ہیں‌ جنہوں نے 50 سالہ سوسائٹیوں میں غبن، خورد برد اور جعلسازی کے ذریعہ دوہری الاٹمنٹ کر کے ان کا بیڑہ غرق کر رکھا ہے اور اصل الاٹیز کئی دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں-