جس سکون کی تلاش میں جائیداد خریدی تھی وہ محض ایک دھوکہ، بحریہ ٹاؤن

کراچی (ایچ آراین ڈبلیو) بحریہ ٹاؤن کراچی کا کچا چٹھا اب کھل کے سب کے سامنے آ گیا ہے- متاثرین کا کہنا ہے کہ بہتر رہائش کے نام پر بہترین کرپشن کرنے والے بحریہ ٹاؤن نے غریب عوام کی جمع پونجی لوٹ لی، بحریہ ٹاؤن کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی اور ایک اندازے کے مطابق بحریہ ٹاؤن نے لگایا متاثرین کو دو کھرب سے زائد کا چونا، متاثرین نے ایچ آر این ڈبلیو کو بتایا کہ بحریہ اسپورٹس سٹی ۔ بحریہ پیرادائیز۔ ویلی۔ پریسینٹ 29 تا 32 ای بی سی کے نام پر دھوکا ۔نہ زمین ۔ نہ پلاٹ صرف نقشے دکھاکر عوام کو دل کھول کر لوٹا- پہلے کہا گیا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے پلاٹ اور ولا کی قیمت میں ڈیولپمنٹ چارجز شامل ہیں اور اب خود سے 35 فیصد زائد کے چارجز لگا کر الاٹیز کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں،
بحریہ کے تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ پر ملکی اداروں کی خاموشی پر متاثرین حیران و پریشان ہیں کہ اس ملک میں قانون نام کی کوئی چیز بھی ہے یا نہیں، سب سے زیادہ مایوس غیرممالک میں رہنے والے پاکستانی ہیں جنہوں‌ نے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے یہاں بھاری سرمایہ کاری کی تھی اور اب بحریہ ٹاؤن کے منہ کے بل زمین کے بل آنے کی وجہ سے ان کے پاؤں تلے زمین نکل گئی ہے- کسی نے اپنی بیوی کا زیور بیچا تو کسی باپ نے اپنی ریٹائرمنٹ کی پوری جمع پونجی پرسکون زندگی گزارنے کا سوچ کر بحریہ ٹاؤن پر لگا دی لیکن ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور نکلے، متاثرین کا کہنا ہے کہ جس سکون کی تلاش میں جائیداد خریدی تھی وہ محض ایک دھوکہ نکلا۔ دوسری طرف پریسنٹ 29 سے 45 تک کے الاٹیز کے پلاٹ‌ خود ساختہ پریسنٹ نمبر 61 تا 65 بنا کر وہاں ٹرانسفر کردئیے گئے اور لوگوں کو یہ تک نہیں پتہ کہ یہ پریسنٹ کراچی کے کس کونے میں واقع ہیں-

اپنا تبصرہ بھیجیں