28 مارچ تک سکول نہ کھولے تو منسٹر ایجوکیشن کے دفتر کا گھیراﺅ کریں گے، ایجوکیشنل ایسوسی ایشن

لاہور(ایچ آراین ڈبلیو)پنجاب بھر کے 8 اضلاع میں سکولوں کو پیپرز لینے کی چھوٹ ختم، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز اور ایجوکیشن اتھارٹی سکولوں میں پیپر لینے کیخلاف کارروائی کرے گی، سکول کھلا پایا گیا تو تین ماہ کیلئے سیل کردیا جائے گا۔لاہور سمیت پنجاب بھر کے 8 اضلاع میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ کے باعث سکولوں کو دوہفتے کیلئے بند کردیا گیا تھا تاہم بچوں کے امتحانات کے باعث حکومت نے سکول انتظامیہ کو 19 مارچ تک سکول کھولنے کی چھوٹ دے رکھی تھی جو ختم کردی گئی، آج سے ضلعی انتظامیہ، ایجوکیشن اتھارٹی مختلف سکولوں کا معائنہ کرے گی، سکول کھلا پایا گیا تو متعلقہ ادارے کیخلاف سخت کارروائی یا سکول کو تین ماہ کے لیے سیل کیا جاسکتا ہے، سکولوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حکومتی احکامات پر سختی سے عملدرآمد کریں۔کورونا لہر کے باعث سکولوں کی بندش کیخلاف پرائیویٹ سکول مالکان نے 23 مارچ کو پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج کا اعلان کردیا جبکہ 28 مارچ تک سکول نہ کھولنے پر منسٹر ایجوکیشن کے دفتر کے گھیراﺅ کی دھمکی دے دی۔ ایجوکیشنل ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر جبران بٹ کا کہنا ہےکہ لاکھوں بچے حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی کی وجہ سے چائلڈ لیبر کا شکار ہوگئے ہیں، پنجاب بھر میں پارکس، کاروباری اداروں کے لیے وقت مقرر کیا گیا لیکن تعلیمی اداروں کو مکمل بند کر کے ظلم کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں